Updated at: Saturday,05 September 2009 |
مسلم لیگی ایم این اے کا استاد پر تشدد |
اسلام آباد سے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے انجم عقیل خان نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اپنے سپورٹر کے ایک نالائق بیٹے کو کالج میں داخلہ دلانے میں ناکامی پر مشتعل ہوکر کالج کے ایک سینئر استاد کو ٹھڈوں اور مکوں سے مارا جبکہ دو پروفیسروں اور ایک لیکچرر کو گالیاں دیں۔ ان کے ساتھ آئے ہوئے لڑکوں نے کالج کے شیشے اور دروازے توڑ دیئے اور پرنسپل آفس کا سامان تہس نہس کر دیا۔ انجم عقیل خان جو ماضی میں خود بھی ایک استاد رہے اور بعد میں پراپرٹی کا کاروبار کرنے لگے آج ایک متمول آدمی ہیں اور شائد پیسے نے ان کے حافظے سے یہ بات نکال دی ہے کہ استاد کا احترام کیا ہوتا ہے ورنہ جو شخص خود استاد کے درجے پر فائز رہ چکا ہو اس سے بڑھ کر استاد کے احترام کا داعی اور کون ہوسکتا ہے۔ یہ ایسا معاملہ ہے جس کی کوئی معافی تلافی بھی نہیں اس لئے ہم سب سے پہلے مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف سے یہ استدعا کریں گے کہ وہ انجم عقیل خان کے خلاف نوٹس لیں اور بعد ازاں وفاقی حکومت سے یہ التماس کریں گے کہ وہ قانون کو اپنا کام کرنے دے اور جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے انہی دفعات کے مطابق ملزموں کو قرار واقعی سزا دلوائے۔ اگر بااثر ہونے کی وجہ سے مذکورہ ملزموں کو سزا نہ دی گئی تو استاد یونہی ذلیل و رسوا ہوتے رہیں گے اور ملک میں ہر طرح جنگل کا راج ہوگا۔ |
dcr 5-c مسلم لیگی ایم این اے کا استاد پر تشدد
Posted by
Muhammad Musa Soomro
Saturday, September 5, 2009
0 comments