dcr 5-n کوٹ لکھپت جیل میں قیدیوں کی پراسرار ہلاکتیں

Posted by Muhammad Musa Soomro Saturday, September 5, 2009

کوٹ لکھپت جیل میں قیدیوں کی پراسرار ہلاکتیں



جمعرات ستمبر 3, 2009

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل اپنے اندر تاریخ سموئے ہوئے ہے، جہاں سابق وزراء ا عظم کے علاوہ جاوید ہاشمی سمیت متعدد معروف شخصیات اور سیاستدانوں کو قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرناپڑیں۔ یوں تو پاکستان کی متعدد جیلوں سے قیدیوں سے ناروا سلوک کی خبریں تواتر سے ملتی رہتی ہیں اور ان پر کوئی ایکشن بھی شاذ ہی لیا جاتا ہوگا۔ کوٹ لکھپت جیل میں حالیہ قیدیوں کی ہلاکتوں کے بعد میڈیا میںان ہلاکتوں کا ایشو زیر بحث ہے۔ پے درپے قیدیوں کی ہلاکتوں پر ادارہ جناح کی جانب سے اصل حقیقت اور صورتحال جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔ زیادہ ترشواہد یہی بتارہے ہیں کہ قیدیوں کو فراہم کیا جانے والا کھانااس قدر ناقص ہوتا ہے کہ جسے کھاکر صحت کے مسائل پیدا ہونا کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔ ادارہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جیل حکام قیدیوں کی خرابی صحت کی وجہ جیل کے اندر سے لیے جانے والے پانی کو گردانتے ہیں۔ دو روز قبل افطاری کھانے کے بعد ایک قیدی کی ہلاکت اور دیگر قیدیوں کے بیمار ہونے کے بعد اس سلسلے میں مزید انکشافات بھی سامنے آئے ہیں، جن میں قیدیوں کو جان بوجھ کر کچی روٹیوں کی فراہمی شامل ہے۔ جس کا مقصد قیدیوں سے ٹھیک پکی ہوئی روٹی کے عوض ماہانہ بھتہ وصول کرنا ہوتا ہے۔جبکہ این جی اوز اور مخیر حضرات کی طرف سے آنے والی اشیائے خوردونوش اکبری منڈی میں فروخت کردی جاتی ہیں۔ جیل کے لنگر خانے کا سالانہ بجٹ ساڑھے سات کروڑ سے زائد ہے جبکہ 70فیصد قیدی لواحقین کی جانب سے دیا گیا راشن پکاکر کھاتے ہیں۔ جیل میں ناقص اشیاء سے تیار کردہ کھانا کھانے سے گزشتہ پانچ سالوں میں کئی قیدی ہلاک ہوچکے ہیں جنہیں طبعی موت ظاہر کرکے لواحقین سے کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی پر دفنانے کی اجازت دی جاتی ہے۔29اگست کو ناقص افطاری کھانے سے ہلاک ہونے والے 65سالہ قیدی کے لواحقین اور 200سے زائد قیدیوں نے جیل کے اندر زبردست احتجاج کیا۔ آئی جی جیل خانہ جات نے موقع پر پہنچ کر انکوائری کی جس میں افسران ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دیتے رہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قیدیوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک اور ا ن کے راشن میں ہونے والی کرپشن کے ذمہ داروں کیخلاف فوری طور پر قانونی کارروائی کی جائے اور اس معاملہ پر غیر جانبدار جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کیے جائیں۔ قیدیوں کو بھی انسانی حقوق حاصل ہوتے ہیں اور ان حقوق کو پامال کرنے والوں کا محاسبہ ضروری ہے تاکہ قیدیوں کی بڑی تعداد کو ناقص غذا کی فراہمی سے نجات مل سکے۔

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post