چینی کا بحران کا جاری،قیمت کم کرانے سے وفاقی حکومت کی معذوری

اسلام آباد… وفاقی حکومت نے سستے داموں چینی کی فراہمی سے معذوری ظاہر کردی ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پرچینی40روپے فی کلو فروخت کرنے کے لیے شوگر مل مالکان اورحکومت پنجاب کے مذاکرات نہیں ہوسکے۔اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار منظوروٹو نے کہا کہ حکومت چینی سستے داموں فراہم نہیں کرسکتی،جلد ہی یوٹیلٹی اسٹورزکیلئے بھی چینی نہیں ہوگی۔قیمتیں کم کرانے کے لیے وزارت صنعت کے پاس نہ تو تھانے دار ہے نہ ہی تحصیل دار اور نہ کوئی اختیار۔ہائی کورٹ چینی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اپنے فیصلے پر خود ہی عمل کرائے گی۔۔ادھرلاہور میں سینئر وزیر راجہ ریاض احمد اور وزیر خوراک ملک ندیم کامران کے ساتھ پریس کانفرنس میں رانا ثنا اللہ خان کا کہنا تھا کہ شوگر ڈیلروں نے بتایا ہے کہ ان کے پاس45روپے میں خریدی گئی2لاکھ ٹن چینی موجود ہے اسے نئی قیمت پر فروخت نہیں کرسکتے۔ وزیر قانون کا کہناتھا کہ قیمتیں مقرر کرنا انتظامیہ کا کام ہے اس طرح عدلیہ کوپیاز اور دالوں سمیت سب چیزوں کی قیمتیں بھی مقررکرنی چاہیئں ۔رانا ثنا اللہ خان، وزیر قانون پنجاب ادھرضلعی انتظامیہ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمدیقینی بنانے کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔کمشنر آفس سے جاری مراسلے کے مطابق ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور پولیس پر مشتمل ٹیموں کو شوگر ملوں میں تعینات کیا جائے گا تاکہ چینی گوداموں اور ملوں سے غائب نہ ہوسکے۔ادھرپنجاب شوگرملز ایسوسی ایشن کے ترجمان محمد اشفاق نے جیونیوزکو بتایا کہ کہ ایسوسی ایشن ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر غور کررہی ہے ایک دو روز میں اپیل کردی جائے گی۔

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post