image

کام کے آغاز کے وقت پریمیم کی شرح 6.7فیصدتھیٴ منصوبہ بروقت مکمل نہ ہونے پر ڈائریکٹر نے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیرشرح 53فیصدتک بڑھا دی

مالیاتی قوانین کے مطابق فیصلہ سے پہلے با اختیار افسر سے اجازت ضروری تھیٴمحکمہ آڈٹ کی رپورٹ میں بے ضابطگی کی نشاندہی ٴ ادارہ پر اسرارطورپرخاموش

D12 اسلام آبادٟنامہ نگارٞسی ڈی اے افسران کی نا اہلی کے باعث سیکٹر
کے ترقیا تی کاموں کو بروقت مکمل نہ کرنے پر ادارے کو ساڑھے دس کروڑ روپے کا خسارہ۔ مجاز اتھارٹی
کی منظوری کے بغیر پریمیم کی شرح6.7% سے بڑھا کر 53%کر دی گئی۔سی ٍڈی ا ے افسران نے ہمیشہ کی طرح ترقیاتی کاموں میں تاخیر کرتے ہوئے سیکٹر ڈی بارہ میں ادارے کو شدید مالی نقصان سے دوچار کر دیا ہے۔کام کے آغاز کے وقت پریمیم کی شرح 6.7%تھی جبکہ منصوبہ بروقت مکمل نہ ہونے پر سی ڈی اے کے ڈائریکٹر نے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر 53%تک بڑھا دی۔ جس سے ادارے کو10 کروڑ 50 لاکھ کا نقصان اٹھا نا پڑا ہے۔د وسری طرف جنرل فائینینشل رولز 18اور 19 کے مطابق کوئی بھی ایسا فیصلہ کرنے سے پہلے با اختیار افسر سے اجازت لینا ضروری ہے۔محکمہ آڈٹ کی طرف سے اس بے ضابطگی کی نشاندہی 2008میں کی گئی اور سی ڈی اے نے زمین کے ملکیتی مسائل کو سیکٹر D12 پروجیکٹ کے کام میں تا خیر ہونے کا جواز بنایا ۔جبکہ محکمہ آڈٹ کی طرف سے اس جواب کو رد کر دیاگیا ۔کیونکہ متعلقہ ٹھیکہ کے ریٹس قانون کو بالائے طاق رکھتے ہو بڑھا ئے گئے تھے۔ واضح رہے کے اس بے ضابطگی کو مئی 2008 میں سی ڈی اے کے ممبر انجنئیرنگ کے نوٹس میں لانے کے باوجود ابھی تک حکام نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post