کابل میں امریکی سفارت خانے کے آٹھ محافظ شراب پارٹیوں میں شرکت اور نازیبا حرکات کرنے پربرطرف

کابل(آن لائن )کابل میں امریکی سفارت خانے کے آٹھ محافظوں کو شراب پارٹیوں میں شرکت اور نازیبا حرکات کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔کابل میں امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ آٹھوں محافظ اس وقت تک افغانستان چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ان محافظوں کی برہن تصویریں حال ہی میں منظر عام پر آئی تھیں۔تاہم امریکی سفارتخانے کے حکام نے ان محافظوں کی شہریتوں اور ناموں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔امریکی سفارتخانے کے محافظوں کے بارے میں سکینڈل حال ہی میں ایک غیر سرکاری اداے کے امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط کے ذریعے سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان محافظوں نے نہ صرف ان پارٹیوں میں غل غپاڑہ کیا بلکہ ایک دوسرے کے جسموں پر ووڈکا شراب ڈال ڈال کے پیتے رہے اور لوگوں پر پیشاب کرتے رہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں قائم غیر سرکاری ادارے دی پروجیکٹ آن گورنمنٹ اوورسائٹ کا کہنا ہے کہ اسے اس بات کی خوشی ہے کہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس کی شکایت پر تادیبی کارروائی کی ہے۔تاہم غیر سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ اسے ابھی تک برطرف کیے گئے افراد کی نام نہیں بتائے گئے۔ ادارے نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ غلط لوگوں کو سزا دے دی گئی ہو۔غیر سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ کچھ حالات میں سینئر سکیورٹی افسروں نے ماتحت جونیئر محافظوں کو زبردستی ان لچر کاموں میں شرکت پر مجبور کیا۔ادارے نے ایک ای میل بھی ریلیز کی ہے جو اسے سفارت خانے کے ایک ملازم سے موصول ہوئی تھی۔ اس ای میل میں کچھ محافظوں اور سپروائزروں کح نازیبا حرکتوں کو مفصل احوال درج کیا گیا ہے۔سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ایک ٹیم کابل پہنچ چکی ہے جو اس سکینڈل کی تحقیقات کرے گی۔ آرمر گروپ نارتھ امریکہ، سکیورٹی کمپنی جس کے لیے یہ محافظ کام کرتے تھے، نے ابھی تک ان الزامات پر کسی ردِ عمل کا اظہار نہیں کیا۔تاہم امریکی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل میں آرمر گروپ نارتھ امریکہ کی ساری سینئر مینیجمنٹ ٹیم کو فوری طور پر ہٹایا جا رہا ہے اور سفارتخانے کا اپنا سکیورٹی عملہ آرمر گروپ کے محافظوں کے بیان ریکارڈ کر رہا ہے۔حالیہ سالوں میں امریکی حکومت کی طرف سے جنگ زدہ علاقوں میں سفارتخانوں کی حفاظت کے لیے نجی سکیورٹی کمپنیوں کی خدمات کا استعمال پہلے ہی بہت متنازعہ بن چکا ہے۔عراقی حکومت نے سن دو ہزار سات میں امریکی سکیورٹی فرم بلیک واٹر کے محافظوں کے ہاتھوں چودہ عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد کمپنی پر پابندی لگا دی تھی۔ْْْ

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post